Chinese food cart سے ریسٹورنٹ بنانے کا میرامقصد

Chinese food cart  سے ریسٹورنٹ بنانے کا میرامقصد 

 



چونکہ میری پرانی ملازمت ختم ہو گئی تھی، اس لیے مجھے ایک ایسا کاروبار شروع کرنا تھا جو کم سرمایہ میں قائم ہو جائے اور مجھے کسی ایک جگہ منسلک نہ رکھے۔ میں  “chinese food cart” کو ایک بہترین حل کے طور پر منتخب کیا تاکہ کہیں بھی حرکت کر کے اپنا سامان آسانی سے پہنچا سکوں اور مستقل بڑے خرچے سے بچ سکوں۔

“chinese food cart” کی پہلو میں سب سے بڑا فائدہ یہی ہے کہ اس میں ابتدائی سرمایہ کم درکار ہوتا ہے۔ ایک معمولی بائیک پر نصب چھوٹا کیبن، چند ضروری باورچی خانہ کے آلات اور کھانے کے اجزاء کے اسٹاک سے ہی آپ چل پڑتے ہیں۔ اس ماڈل سے کرایہ، بل یا بڑے اسٹور کے سٹاف کے خرچے سے نجات ملتی ہے اور آپ اپنا نقد بہہت جلد دوبارہ گردش میں لگا سکتے ہیں۔

ایک چکن “chinese food cart” کے ذریعے میں نے اپنے پسندیدہ مینو آئٹمز—چکن میکرونی، BBQ Wings، چکن فرائیڈ رائس اور سوپ—کو متعارف کروایا۔ ہر ڈش کو جلدی تیار کرنے اور گاہک کو گرم گرم پیش کرنے کے لیے بائیک کے ساتھ لگی گیس برنر، نوںڈلز کے برتن اور کارٹ کے فرنٹ پر ڈسپلے شیلف کی ترتیب خود ڈیزائن کی گئی۔ اس سے مجھے ایک موبائل ریسٹورنٹ کا مزہ بھی ملا اور مرکزی جگہ کے اخراجات سے بھی بچت ہو گئی۔

ابتدائی دنوں میں مقام کا انتخاب “chinese food cart” کی کامیابی کے لیے اولین تھا۔ ہائی ٹریفک پوائنٹس، جیسے دفاتر کے باہر، کالجز کے گیٹ کے پاس یا ہاسپیٹل کے سامنے، بہترین رہتے تھے۔ میں روزانہ اپنا شیڈول سوشل میڈیا پر شئیر کرتا تاکہ لوگ جان سکیں اور “chinese food cart” آج کہاں موجود ہے۔ اس سے ریپیٹ کسٹمر بننے میں مدد ملی اور لفظ ایسے بزنس بڑھنے لگا۔

“chinese food cart” کو چلانے میں سب سے بڑی رکاوٹ موسم تھا۔ بارش اور گرمی کے شدید دنوں میں گاہک کم آتے تھے، لہذا میں نے ایک چھوٹا ٹینٹ تیار کر کے سائے اور ہوا کی دستیابی کو یقینی بنایا۔ اس کے علاوہ، سامان کو محفوظ رکھنے کے لیے واٹر پروف کورز اور ٹھنڈی اشیاء کے لیے آئس باکسز کا انتظام کیا۔

میرا حتمی مقصد “chinese food cart” سے شروعات کرکے ایک مکمل ریسٹورنٹ کھولنا ہے۔ جب میں نے مارکیٹ میں اپنی جگہ مضبوط کر لی، تو میں فل فالورز اور مستقل مقام کے لیے سرمایہ کاری کے پلان بنا رہا ہوں۔ ریسٹورنٹ میں وہی اصل ذائقے برقرار رکھوں گا، لیکن زیادہ نشستیں اور مینو ویرائٹی کے ساتھ۔ انشاء اللہ، مستقبل میں متعدد برانچز کے ساتھ فرنچائزنگ بھی متوقع ہے۔

آج میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھے “chinese food cart” کے مقصد میں میرا ساتھ دیں۔ شیر کریں، فیڈبیک دیں اور اگر آپ کا واقعاً کوئی مشورہ ہو تو بے تکلف شیئر کریں تاکہ یہ چھوٹا پروجیکٹ ایک بڑے خواب میں تبدیل ہو سکے۔




Post a Comment

0 Comments